Our Announcements
Sorry, but you are looking for something that isn't here.
Posted by admin in General Raheel Sharif on September 18th, 2016
ذرائع کے مطابق سعودی عرب نے یہ پیشکش جنرل راحیل شریف کو دورہ سعودی عرب کے دوران کی اور ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ 34اسلامی ممالک کی فوج کی سربراہی کے حوالے سے مجوزہ ڈرافٹ کی تیاری کے بارے میں قیاس کیا جارہا ہے کہ اس حوالے سے پاکستان کی عسکری قیادت سے پیشگی مشاورت بھی کی گئی ہے۔ سعودی عرب جنرل راحیل شریف کوکیا دے گا ؟ ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب جنرل راحیل شریف کو سعودی عرب کا سب سے بڑا قومی اعزاز کراؤن نیشنلٹی کے ساتھ جنرل راحیل شریف کو پیش کرینگے ۔
جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کیلئے چین کا کیا کردار؟ باخبر حلقو ں کا کہنا ہے کہ چین نے نواز حکومت سے جنر ل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کی درخواست کی جبکہ دوسری جانب نواز حکومت بھی جنرل راحیل شریف کو مدت ملازمت میں توسیع کے خواہش مند ہے اور اس سلسلے میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے بھی جنرل راحیل شریف کوقائل کرنے کی کوشش کی اور چین نے بھی بھرپور کوشش کی، تاہم پاکستانی حکومتی شخصیات یا چین آرمی چیف کو مدت ملازمت میں توسیع پر آمادہ نہ کرسکے ۔ حکومت کیوں جنرل راحیل شریف کو مدت ملازمت میں توسیع دینا چاہتی ہے ؟ ذرائع نے بتایا کہ حکومت کے جنرل راحیل شریف کومدت ملازمت مین توسیع دینے کے پیچھے بہت سارے عوامل کارفرما ہیں ، ایک تو حکومت جنرل راحیل شریف کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے باعث ا ن کی ساکھ کو متاثر کرنے کیلئے انکی توسیع چاہتی ہے جبکہ دوسری جانب جنرل راحیل شریف کی ایک سال کی توسیع کی صورت میں موجودہ ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر اور کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار بھی یکم اکتوبر2018 ء میں ریٹائرہونے کے بجائے چیف آف آرمی سٹاف کے عہدے کے لئے سینارٹی کے لحاظ سے موزوں امیدوار ہوسکتے ہیں۔
جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع پر عسکری حلقوں کا ردعمل کیا ؟ عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ عسکری حلقے جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کو سپورٹ نہیں کرتے کیونکہ اس سے نہ صرف سینئر موسٹ اورانتہائی پیشہ وارانہ جرنیلوں کو چیف آف آرمی سٹاف کے عہدہ سنبھالے بغیر ہی ریٹائرہونا پڑے گا بلکہ بعض عسکری حلقوں کا یہ خیال ہے کہ اس سے فوج کے پیشہ وارانہ امور اور ساکھ پر برا اثر پڑنے کے ساتھ ساتھ نوازشریف کا عملاً فوج کے ادارے میں اثر رسوخ بھی بڑھ جانے کے قوی امکانات ہیں ۔ نوازحکومت لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باوجوہ کو ہی کیوں چیف آف آرمی سٹاف بنانا چاہتی ہے ؟ باخبر ذرائع کے مطابق نواز حکومت لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ کو اس لئے چیف آف آرمی سٹاف بنانا چاہتی ہے کیونکہ وہ غیر سیاسی عزائم کے حامل افسر کے طور پرفوجی حلقوں میں مشہور ہیں ، جنرل قمر جاوید باجوہ انتہائی فرض شناس اور پیشہ فوجی افسر ہیں ۔ اپنے غیر سیاسی عزائم کا پرچار نہ صرف اپنے کولیگ کے ساتھ بلکہ وہ کور کمانڈز کانفرنسوں میں بھی کھل کر کرتے رہے ہیں کہ فوج کو صرف اور صرف اپنے پیشہ وارانہ امور پر توجہ مرکوز رکھنی چاہیے اور وہ ہمیشہ فوج کی سیاسی وحکومتی مداخلت کے مخالف رہے ہیں اور اسی وجہ سے ان کا نام ان کور کمانڈرز میں سرفہرست ہے جو سال 2014 ء کے پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے دھرنوں کے دوران کسی فوجی مداخلت یا ٹیک اوور کی سب سے زیادہ مخالفت کی تھی ۔ واضح رہے کہ لیفٹیننٹ جنرل قمر جاوید باجوہ دھرنوں کے وقت 2014ء میں کور کمانڈر راولپنڈی تھے ۔ وزیر اعظم کی اکتوبرمیں آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا اعلان کی وجہ کیا ؟ وزیر اعظم نواز شریف 16ستمبر کوپاکستان سے امریکہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کیلئے روانہ ہونگے اور انکے برطانیہ میں ایک رات قیام کے علاوہ ڈنمارک میں بھی رکنے کا بھی امکان ہے جس کے بعد انکی18ستمبر کو نیویارک روانگی کا امکان ہے،اور21ستمبر کووزیراعظم اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔
دورہ امریکہ کے علاوہ وزیراعظم کا سویڈن کا دو روزہ دورہ بھی متوقع ہے جس سے واپسی پر ان کے لندن میں قیا م کے دوران 29ستمبر کو ڈاکٹرز کوچیک اپ کروانے کا بھی شیڈول ہے ، ٹیسٹ رپورٹس اور طبی معائنے کی روشنی میں اور ڈاکٹرز کی ہدایات کی روشنی میں وزیراعظم کی پاکستان آمد اکتوبر کے پہلے ہفتے متوقع ہے اور اس وقت تک سمری ان کی خواہش کے مطابق ان کے آفس پہنچ چکی ہوگی۔ جس پر باضابطہ دستخط کرکے وہ نئے آرمی چیف اور نئے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا اعلان کرینگے جبکہ دوسری وجہ یہ بھی ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف چاہتے ہیں کہ جنرل راحیل شریف کے سعودی پیشکش پر فیصلہ سامنے آنے کے بعد وہ نئے آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا اعلان و نوٹیفکیشن کریں اور وزیر اعظم نئے آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کا نوٹیفکیشن ایک ہی روز میں اکٹھا کریں گے ۔ جنرل راحیل شریف پر کیا دباؤ ؟ جنرل راحیل شریف آج کل سخت دباؤ میں ہیں کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل ہو اورانہوں نے قوم سے جو وعدے کئے ہیں اور جن باتوں کا وہ بار بار اعادہ اور عزم دہراچکے ہیں وہ مختصر وقت میں اس پرپاک فوج اور قوم کے سامنے سرخرو ہوسکیں ۔ وہ کون سے دو آرمی چیف تھے جنہوں نے عوام اور فوج کے دباؤ کے باوجود مارشل لاء سے انکار کردیا ؟ سابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی (ریٹائرڈ)اور موجودہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کے پاس کئی ایسے مواقع آئے کہ عوام اور فوج کی جانب سے انکو پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی حکومتوں کو گرانے یا ٹیک اوور کرنے کیلئے دباؤ کا سامنا کرنا پڑا تاہم دونوں جرنیلوں نے عوامی اور بعض فوجی حلقوں کے دباؤ اور خواہشات کے برعکس اپنے پیشہ وارانہ فرائض کی بجاآوری اور اٹھائے گئے حلف کی پاسداری کو ہی مقدم سمجھا ۔ ایک موقع ایسا بھی آیا تھا کہ جب اس وقت کے چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی کے سامنے عزیز ہم وطنو کی تقریر کا ڈرافٹ بھی رکھا گیا جسے انہوں نے سائیڈ پر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارا کام نہیں ہے ہمیں اپنے پیشہ وارانہ فرائض کی انتہائی فرض شناسی اور پوری ایمانداری ، دیانتداری اور محنت و لگن کیساتھ ادا کرنے پر تمام تر توجہ مرکوز رکھنی چاہیے ، اسی طرح موجودہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف پر بھی 2014ء کے دھرنوں کے دوران اوردیگر کئی مواقع آئے تاہم انہوں نے بھی ہمیشہ اپنی تمام تر توجہ اپنے پیشہ وارانہ فرائض پر رکھنے کوہی مقدم سمجھا اور بطور پروفیشنل سولجر مقررہ وقت پرریٹائرمنٹ فیصلہ کیا ۔
Posted by admin in 4TH GENERATION US WAR AGAINST PAKISTAN, ADVENTURES OF SHREK NAWAZ, Asif Zardari Crook Par Excellance, CORRUPTION OF SHAHBAZ SHARIF, COWARD OF KARGIL NAWAZ SHARIF, General Raheel Sharif, ISHAQ DAR:THIEF OF PUNJAB, Leaders Versus Geedhars, Nawaz Sharif & Kashmiri Biradari, Serial Killers Nawaz Sharif, VICTIMS OF US DRONE ATTACKS on June 1st, 2016
By
S.M.K.DURRANI
Indian spy admitting involvement in Balochistan insurgency
What we know so far about Indian Terrorism Mastermind Gulbushan Jadhav in Balochistan:
He is the contact man for Anil Kumar Gupta, the joint secretary of RAW, and his other operatives in Pakistan
His was tasked to disrupt development of CPEC, with Gwadar port as a special target
Jadhav is still a serving officer in the Indian Navy and will be due for retirement in 2022
He started carrying out intelligence based operations in 2002 and in 2003 established a small business in Chabahar, Iran
Jadhav directed various activities in Karachi and Balochistan at the behest of RAW
He was involved in activities of ‘anti-national or terrorist nature’
Seems like it always takes a tragedy before an operation is started. Whatever happened with karachi operation?
What happened to interior Sindh operation?
And now Punjab. These are protocols and passive steps.
All elites and influential always manages to flee the country.
This will keep on happening until or unless root cause is addressed.
Killing/arresting militants will not solve anything.
There is no shortage of recruits.
Now they’re handling this situation in the proper way.
These terrorists and religious parties need to be given a clear message that they got no place in new Pakistan.
Decisions are been taken by military leadership and Leading is by NS?
Civil government proved themselves a failure in all the departments.
The only solution given by civil leadership to every problem is Army…
Just take example of couple a days ago…
Islamabad controlled by Army.,
Lahore controlled by Army.
Where do u see NS leading the nation?
come on man…
PML(N),
Sick or Alive is
EQUALY
A,
Disaster.
This Govt has broken all records of corruption, nepotism, selfishness, borrowing loans, sorry state of state institutions, falling standards of education, law and order situation and many many more things where this Govt is a complete failure.
PPP last Govt had all kind of evils in it and they did not leave any chance to destroy our Great country but when i compare both Govt I realized one thing PPP did as we know about them but PML-N did exactly opposite to what they preach.
They have lost their reputation in the eyes of this corrupt nation and it will NOT reflect in the next election.
TILL PUBLIC HANGING TAKES PLACE
TRIAL
BY
POLITICIAN & JUDGES
Only manufacturer of a machine knows how to fix it best….
I’ll wait for results first before raising any hope for peace.
NS has been doing only reactive leadership, he is not proactive. They should have started the operation in Punjab long back. But just to save their own corruption they delayed it till Army announced the operation.
NS addresses are the failed attempt to cover up, now they are giving a second try to make people believe that ARMY and Government are on same page.
What a MASS mess!
Meetings after meetings and when they get comfortable enemy takes advantage.
Real criminals is our corrupt government they can do anything to destabilize Pakistan .
As a nation majority of us are reactive, not proactive, in dealing with the challenges.
Rest are mentally IMPOTENT ,
As fed & Nurtured
ON HARAAM
Posted by admin in " RIAZ THE SHAITAN OF PAKISTAN, Asif Zardari Crook Par Excellance, General Raheel Sharif, ISHAQ DAR:THIEF OF PUNJAB on July 3rd, 2015
And if, as is rumoured, Gen Raheel is also holding the corrupt generals to task, Pakistan will surely get a second lease of life. And if this happens it will be due directly to honest and dedicated leadership, which Pakistan has not been acquainted with, from the time that Jinnah was lowered into the ground.
It is all a matter of throwing the book at 400 people to save 200 million. Thus there should be no fear, and all the incentive, in doing so.
As long as the people of Pakistan FEEL that an era of justice for them, and accountability for the high and mighty who have done little but to rob them of hope and their dreams is about to dawn, they will back Gen Raheel and the army in all that it is doing. And the army should draw great confidence from the fact that its approval rating among the people already stands at over 80%.
The danger in all this is that as more and more of the filth of the current political leadership is revealed, the more strident will the calls for the imposition of martial law. These calls have to be resisted. Falling into the trap of martial law will cost the army its professionalism and its credibility, as has happened often in the past.
And while resisting such calls, it should be kept in mind that immunity to PML should under no circumstances be a given. All of them are birds of a feather, and they are brothers in crime under the terms of the Charter of Democracy. It is only the willfully blind who cannot see this even now.As crime after crime is being uncovered and exposed by the Rangers and the agencies, is there even a whimper of disapproval, much less outraged condemnation of such crimes coming from the likes of such stalwart democrats as Mulla Fazal, Asfandyar Wali, Achakzai, Aitzaz Ahsan, Reza Rabbani, Ishaq Dar, Khawaja Asif, Khawaja Saad Rafiq, and the great Sharif brothers? Are they all not acting as if they are positively miffed at the army for attempting to retrieve the fortunes of the country from their unholy claws?
To effectively charge the corrupt so that they pay back their dues to society, and to ensure their reservation in the clink,the law will have to be changed, whereby the mega thieves should be considered guilty unless they can prove themselves innocent. All their assets, [minus their proven inherited wealth] need being added up; the authenticity of their declared earnings should be examined; and a quantification [in monetary terms] of their living expenses should be made. Their assets and living expenses should then be weighed against authentic, proven income, and these should be weighed against the taxes they have given. And if there is an imbalance between their assets and proven income, or between their assets and the taxes they have paid, they should be held to be guilty, and jailed till they have returned the thieved amount plus back taxes, plus an additional fine in proportion to the scale of their theft. And their terms in jail should not be eased by conferring upon them a class of confinement reserved for the common criminals which they undoubtedly are.
And there is nothing new nor “undemocratic” about this. The IRS in the U.S moves more or less precisely this way.
It is the call of the hour to save the country from the ravages of its
“democrats” who, with few exceptions, have gutted their motherland. And if Gen Raheel starts with the generals, he will have the people raving for him as he moves ahead.
By now, it is quite clear, that the army has tons of evidence of theft, of robbery, of extortion,of murder, of prostitutes [some now pregnant] being used to launder billions of rupees, of qabza and auction of thousands of acres of land, of government auctioning off positions in officialdom, and of outright treachery [witness the memogate affair and related issues.]
Has there ever been such a coordinated effort at eroding the very foundations of the state by the people who have been “voted” in to safeguard and strengthen these very foundations, and to provide good governance and justice to its people??
Armed with all this evidence, the following needs to be done, to recover the country from the fatal gift of Musharraf’s NRO:
– The generals need to meet to assess the sheer gravity of the situation as regards national security, brought about directly by the ravages of the very people sworn to serve the country and its people.
-To formally resolve to put this situation right, through direct intervention, but not by imposition of military rule, and as far as is possible to avoid recourse to this extreme measure.
-Every general should sign this resolution so that each is personally vested in it, and also so that should they veer from it and allow themselves to be swayed away for considerations of personal power, they could one day be held accountable.
-Make a reference to the Supreme Court for an in- camera hearing, with a plea to find the government, at the very least, criminally negligent in the discharge of its duties, so that it is dismissed, and an interim set up takes its place, and fresh elections are announced.
–The following ordinances need to be enacted immediately upon investiture of the interim government: