Our Announcements

Not Found

Sorry, but you are looking for something that isn't here.

Archive for August, 2013

CHRISTIAN TERRORISM : Horrific attack on 55-year-old Muslim woman in London.

Horrific attack on 55-year-old Muslim woman in London.
 
 
A

Who said ,”Love Thy Neighbor, As Thyself,” so much for Self Righteousness of Christian World. 
 

Muslim woman was attacked in the early hours of Monday morning in Mayfair, London. In the early hours of Monday morning, as a 55-year-old woman returned home after Sehri (closing fast) at a friends, she was brutally attacked in London’s exclusive Mayfair area in the UK. A man grabbed her from behind and repeatedly punched her in the back of the head. 

 
She fell to the ground face first, he continued his attack with added profanities against Muslims, Ramadhan and Islam.  He then grabbed her headscarf that was around her neck and then dragged her along the pavement. The woman was bleeding and the attacker had her blood on his hands and clothes.  In his final act of cowardice he slapped her across the face with his blood-stained hands leaving an imprint of it on her face.  She fell unconscious as he ran away leaving her in the street. 
 

13 hours ago

The victim was treated in hospital and may need surgery to her face.  IHRC has been supporting the victim and the matter has been reported to the London Metropolitan police. We continue to urge people to be cautious as they travel especially since the increase of hate crimes against Muslims post Woolwich. If you are a victim of a hate crime you can report it to IHRC via phone, email or our website.

 
 
020 8904 4222 – [email protected] 
 
 
 
 
 
 

, , , , ,

No Comments

نواز شریف اور ایل این جی اسکینڈل

20110509

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

نواز شریف اور ایل این جی اسکینڈل

by Masood Anwar

http://www.masoodanwar.com
[email protected]
مسعود انور

نواز شریف حکومت کو ابھی برسراقتدار آئے پورے سو دن بھی نہیں ہوئے ہیں کہ ان کی حکومت کے مالی اسکینڈل آنے شروع ہوگئے ہیں ۔ اس میں سب سے اوپر قطر سے ایل این جی کی درامد ہے۔ اب تک ایل این جی کی ڈیل کے جتنے بھی پہلو بھی سامنے آئے ہیں وہ اتنے خوفناک ہیں کہ اس کے آگے اب تک پاکستان میں ہونے والے سارے اسکینڈل ہیچ نظر آتے ہیں۔ بلکہ یہ کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا کہ بقیہ تمام اسکینڈل کے بھی وہ مجموعی اثرات ملک پر مرتب نہیں ہوں گے جو ایک اکیلا ایل این جی اسکینڈل اس ملک کے ساتھ کرے گا۔

کہا گیا کہ پاکستان میں گیس کے ذخائربس اب تب میں ختم ہوئے چاہتے ہیں اور ملک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے فوری طور پر اس کی درامد کرنا پڑے گی۔(یہ سب حکومت کے کارپردازوں کا کہنا ہے اور ہمارے پاس ایک بھی آزاد ذریعہ نہیں ہے جس سے اس کی تصدیق کی جاسکے)۔ پھر کہا گیا کہ ہمارے پاس بہترین آپشن صرف اور صرف قطر ہے کیوں کہ وہاں سے شپمنٹ محض ایک دن میں کراچی پہنچ سکتی ہے اس لئے قطر سے گیس کی درامد کی جائے گی۔ دیکھنے میں سب کچھ بالکل صاف شفاف نظر آرہا ہے مگر ایسا بالکل نہیں ہے۔ ایک نیوز ویب سائیٹ مڈوے ٹائمز ڈاٹ کام کی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں پیش کئے گئے حقائق کو دیکھیں تو اندازہ ہوتا ہے کہ ملک کو مستقل طور پر گروی رکھنے کا سامان کرلیا گیا ہے۔ سب سے پہلی حقیقت تو یہی ہے کہ یہ ڈیل قطر کی حکومت کے ساتھ نہیں کی جارہی بلکہ ایک ملٹی نیشنل کمپنی کونوکو فلپس کے ساتھ طے کی جارہی ہے۔ دوسری بڑی بات یہ کہ پاکستان میں بھی اس کو ایک اور ملٹی نیشنل کمپنی اینگروہینڈل کرے گی۔ اس طرح یہ دو ملٹی نیشنل کمپنیاں کاروبار کریں گی جس کی قیمت پاکستانی عوام ادا کرے گی۔ مڈوے ٹائمز ڈاٹ کام کی رپورٹ کے مطابق حکومت پاکستان نے یومیہ پانچ سو ملین کیوبک فیٹ گیس خریدنے کا بیس برس تک کا معاہدہ کیا ہے۔ اب پاکستانی حکومت یہ گیس لے یا نہ لے ، اس کو اس کی ادائیگی جو تقریبا پچاس لاکھ ڈالر روزانہ ہے وہ کرنی پڑے گی۔ اس معاہدہ کی رو سے حکومت پاکستان یہ گیس کسی دوسرے ملک کو فروخت نہیں کرسکے گی اور اس کی قیمت پندرہ ڈالر فی ملین بی ٹی یو بتائی جارہی ہے جو پاکستان میں سوئی سدرن گیس کے نظام میں داخل ہونے کے بعد چوبیس ڈالر فی ملین بی ٹی یو تک پڑے گی۔

اگر پاکستان قطر سے یہ گیس ان ہی شرائط پر درامد کرنا شروع کردیتا ہے تو پاکستان میں گیس کے نرخ سہ گنا تک بڑھ جائیں گے۔ اب آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ بجلی کہاں پہنچے گی اور دیگر اشیاء کی پیداواری لاگت کہاں پر ۔ اس کے بعد پاکستان کی برامدی صنعت میں برامدات کے لئے کتنا دم خم باقی رہ جائے گا۔ یہاں تک تو پھر بھی اس مسئلے کی ہولناکی سامنے نہیں آتی۔ بات سیدھی سی لگتی ہے کہ گیس ختم ہوگئی تو اب کیا کیا جاسکتا ہے۔

اس میگا اسکینڈل کی ہولناکی یہاں سے شروع ہوتی ہے کہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس قیمت میں بیس سال تک کوئی ردوبدل نہیں کیا جاسکے گا۔ اندازہ لگایا جارہا ہے کہ اس پورے کھیل میں پاکستانی سیاستدانوں اور دیگر کھلاڑیوں کو تقریبا چار سو ارب روپے کا کمیشن ملے گا۔

اس سے بھی بڑھ کر ایک اور انکشاف کیا گیا ہے اور وہ یہ ہے کہ ابھی حال میں ہی سندھ میں سانگھڑ کے مقام پر قدرتی گیس کے وافر ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔ اس سے بھی بڑھ کر پاکستان میں سندھ میں کھیر تھر کے پہاڑی سلسلے میں شیلے یا ٹائٹ گیس کے ذخائر وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ شیلے یا ٹائٹ گیس کا کیمیائی فارمولا قدرتی گیس سے ذرا ہی مختلف ہوتا ہے مگر اس کا کام اور استعمال قدرتی گیس جیسا ہی ہوتا ہے۔ امریکا ، کینیڈا ور چین یہ ذخائر نہ صرف نکال رہے ہیں بلکہ ملکی ترقی کے لئے بھرپور استعمال بھی کررہے ہیں۔ مڈوے ٹائمز کی رپورٹ میں ایک امریکی رپورٹ کا حوالہ دیا گیا ہے جس کے مطابق یہ ذخائر پاکستان میں کینیڈا سے بھی زیادہ ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر پاکستان میں گیس کی موجودہ کھپت کو آئندہ بیس سال میں تین گنا بھی بڑھا لیا جائے تو بھی یہ ذخائر آئندہ بیس برس تک ملک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے کافی ہیں۔ اس عرصہ میں ٹیکنالوجی میں بہت ترقی ہوچکی ہوگی اور ان ہی کنووٴں سے مزید گیس بھی نکالنا ممکن ہوگی۔اس وقت سجاول میں ایسے ہی ایک کنوئیں سے سوئی سدرن گیس یہی ٹائٹ یا شیلے گیس حاصل کررہی ہے اور چھ ڈالر فی ملین ایم بی ٹی یو کی ادائیگی کررہی ہے۔ ذرا تقابل تو کیجئے، کہاں چھ ڈالر اور کہاں چوبیس ڈالر۔

اب پوری صورتحال کو ایک مرتبہ پھر دیکھئے ۔ پاکستان ایک ایسا معاہدہ کرنے کے قریب ہے جس میں پاکستانی عوام بیس سال تک ایک ملٹی نیشنل کمپنی کو پچاس لاکھ یومیہ ادا کریں گے۔ جی ہاں آپ گیس خریدیں یا نہ خریدیں ، پچاس لاکھ ڈالر یومیہ ادا کرنے کے پابند ہیں۔ اس ڈیل کے نتیجے میں پاکستانی برامدی صنعت مکمل طور پر ختم ہوجائے گی اور ہم صرف پھل اور چاول بیچ کر ہی ملک میں زرمبادلہ لاسکیں گے۔ بجلی و گیس تین گنا مہنگی ہوجائے گی، اس کا مطلب یہ ہوا کہ ملک میں مہنگائی کا سونامی، پورے ملک کو اپنے لپیٹ میں لے کر وہ تباہی مچائے گا کہ سب کچھ ختم ہوجائے گا۔

اس پورے کھیل کے روح و رواں ہیں ہیں فنانس منسٹر اسحق ڈار اور پٹرولیم منسٹر شاہد خاقان عباسی۔ ان دونوں وزراء کی اپنی ایک تاریخ ہے ۔ شاہد خاقان عباسی پی آئی اے کے سربراہ بھی رہے ہیں اور آج پی آئی اے جس حال میں ہے ، یہ ان ہی کا کمال ہے۔ اسی طرح اسحٰق ڈار کا اپنا ایک ماضی ہے۔ اس پر گفتگو آئندہ کالم میں انشاء اللہ تعالیٰ۔اس ڈیل پر نہ تو کوئی سیاسی پارٹی شور مچارہی ہے اور نہ ہی کوئی سول سوسائٹی۔ اتنے اہم ایشو پر نہ تو سپریم کورٹ نے کوئی سوموٹو لیا ہے اور نہ ہی کسی نے عدالت سے رجوع کیا ہے۔ نہ کوئی دھرنا دے رہا ہے اور نہ ہی حکومت کے خلاف مہم چلانے کا ارادہ ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ کچھ تو معاملات ایسے ہیں جہاں پر سب کے پر جلتے ہیں۔ جان لیجئے کہ ان تیل کمپنیوں کے مالکان، بینکار، اسٹیل ملز کے مالکان، دواوٴں کی کمپنیوں کے مالکان کون ہیں ۔ یہی تو بین الاقوامی سازش کار ہیں جو پوری دنیا میں جنگوں کا بازار گرم رکھتے ہیں اور ایک عالمگیر شیطانی حکومت کے قیام کی سازشوں میں مصروف ہیں۔اور پاکستان میں ان کے ایجنٹوں کا کمال تو دیکھئے ، نہ کوئی شور نہ غوغا۔ نہ کوئی مخالفت اور نہ ہی کوئی احتجاج۔

اس دنیا پر ایک عالمگیر شیطانی حکومت کے قیام کی سازشوں سے خود بھی ہشیار رہئے اور اپنے آس پاس والوں کو بھی خبردار رکھئے۔ ہشیار باش۔

, , , ,

No Comments

“Imran Khan is a Tough Guy,” a la John Kerry aur Amriki Maska Baazi

Imran Khan is a Tough Guy: John Kerry Remarks

August 2, 2013 

1101920768 1 Imran Khan is a Tough Guy: John Kerry Remarks

Islamabad: “Imran is a tough Guy,” John Kerry remarked just after his meeting with PTI Chairman Imran Khan in Islamabad at the resident of Deputy Chief of Mission Richard E. Hoagland. Richard E. Hoagland in the capital city.

Kerry was on a Pakistan visit on Thursday where he met with top civil and military leadership of the country.

imran khan1 Imran Khan is a Tough Guy: John Kerry Remarks

 

 
 
 
 
 
 
 
 

, , , ,

No Comments

Diana and Hasnat: A Mystically Transcendent Love Story

Diana and Hasnat

‘Diana wanted to know how I had adapted to life in Pakistan’: Jemima Khan on how late Princess was ‘madly in love’ with Hasnat Khan and planned to leave the UK for him

 
  • Diana appears on the front cover of the September issue of Vanity Fair
  • The interview sees Jemima Khan and Rosa Monckton share their own accounts of Diana’s relationship with Pakistani heart surgeon Hasnat Khan

Jemima Khan has revealed that her late friend Princess Diana was so ‘madly in love’ with Hasnat Khan, she considered moving to Pakistan to be with him.

 

In a Vanity Fair article titled: ‘The Grandmother Prince George Never Knew’, Jemima says Diana, who dated the heart surgeon from 1995-97, sought her advice during fundraising visits to Lahore.

 

‘She wanted to know how hard it had been for me to adapt to life in Pakistan,’ Jemima told the magazine’s contributing editor Sarah Ellison.

 
Diana

True love: The September 2013 Vanity Fair features the late Princess Diana on its cover. Inside, the magazine discusses her relationship with Pakistani heart surgeon Hasnat Khan

 
Diana

Close friends: Diana pictured with Jemima Khan on 21 February 1996 in Lahore. It was on visits such as these that Diana would seek Jemima’s advice on moving to Pakistan

 

‘Both times she also went to meet [Hasnat’s] family secretly to discuss the possibility of marriage.’ 

Publicity-shy: Hasnat Khan, pictured in January 1997, was in a relationship with Diana for two years

Publicity-shy: Hasnat Khan, pictured in January 1997, was in a relationship with Diana for two years

 

Indeed, Diana was apparently desperately keen to impress Hasnat’s immediate family, especially his mother.

 

But in spite of her best efforts, it would appear that this second love would see Diana yet again falling on the wrong side of an influential family.

 

Even though Diana had an aristocratic lineage, had married (and divorced) Prince Charles, and was mother of the heir to the British throne, Naheed Khan was unlikely to approve of her son contemplating marriage with an English woman.

 

‘[For a] son to marry an English girl is every conservative Pashtun mother’s worst nightmare,’ Jemima said. 

‘You send your son to be educated in England and he comes back with an English bride. It’s something they dread.’

Though the couple discussed marriage and children (friends of Diana told the magazine that she had wanted a daughter with Hasnat), the relationship fell apart around the time that she met Dodi Al Fayed. 

Diana’s friend Rosa Monckton says Hasnat was the one who initiated the break-up, but other friends argue that Diana ended it because the surgeon refused to marry her.

In fact, Rosa insists to this day that Diana’s relationship with Dodi was only to make Hasnat jealous.

 

 
Diana

On the silver screen: Diana’s relationship with Hasnat is at the centre of the upcoming film Diana, starring Naomi Watts in the title role

 

It would seem that marriage was certainly a point that divided the couple. According to Jemima, Hasnat ‘hated the thought of being in the glare of publicity for the rest of his life.’

 
 

 

And indeed, in his interview as part of the Lord Stevens inquiry into Diana’s death, he called marriage ‘a ridiculous idea’, adding that he ‘told her that the only way I could see us having a vaguely normal life together would be if we went to Pakistan, as the press don’t bother you there.’

 

 
Rosa

Insider’s theory: Rosa Monckton pictured (left) with Diana in 1993, believes to this day that Diana used Dodi Al Fayed to make Hasnat jealous

 

 
Royal ties: Diana in 1995 on the VJ Day 50th Anniversary with sons Harry, William and ex-husband Prince Charles

Royal ties: Diana in 1995 on the VJ Day 50th Anniversary with Harry, William and Prince Charles

 

 

Diana’s relationship with Hasnat is at the centre of the upcoming film Diana, starring Naomi Watts in the title role.

 

Despite this fact, Vanity Fair reveals Hasnat refused to cooperate with filmmakers, remaining very much the man Diana once described to a friend as ‘the one person who will never sell me out.’

 

, , , , , ,

No Comments

What a ‘ Bastiproof Politicians ‘ bunch of Pakistani Politicians: Nawaz Sharif Listens to His Masters Voice

Nawaz Sharif Listens to His Master’s Voice
 
 
 
John Kerry Visit …..  all smile !
 
For the past several decades, Pakistan foreign & security policies have been conducted primarily to serve  US regional & strategic interests.
Pakistan have paid heavy price for that. Its sovereignty, economy, its development effort & social fabrics are tethering at the brink.
What do we see today of Pakistan top politicians in company of John Kerry ?  …..  brimming with smiles. What a crying shame. No integrality, no dignity whatsoever. 
When will Pakistan ever learn that nothing good can come out flirting with the US ? The Americans know that Pakistani leadership can be bought at the flick of the fingers.
How degrading. If this is a glimpse of what Nawaz Sharif has to offer, you can write him off now.
Prapa

, , , ,

No Comments