Our Announcements
Sorry, but you are looking for something that isn't here.
Posted by admin in PAKISTANI POETRY on September 28th, 2013
زندگی
اک معمہ ہے پر اسرار ہے ایسا کیوں ہے
زندگی جیسے کہ اک بار ہے ایسا کیوں ہے
بات بنتی ہی نہیں راز کہ کھلتا ہی نہیں
نسل آدم ہی سزاوار ہے ایسا کیوں ہے
وہ تو اچھا ہے جو آ یا نہیں اس دنیا میں
او ر جو آیا ہے وہ لاچار ہے ایسا کیوں ہے
مر کہ ہی جانا ہے جنت میں جنھیں جانا ہے
موت کیوں راہ کی د یوا ر ہے ایسا کیوں ہے
درد دل بانٹنے نکلو تو یہی لگتا ہے
جیسے ہر شخص ہی بےزار ہے ایسا کیوں ہے
درس دیتے ہیں محبت کا اگر لوگ تو پھر
ہر کوئی د ر پۓ آ ز ا ر ہے ایسا کیوں ہے
کوئی ایسا ہے فرشتوں کو بھی جو مات کرے
دوسرا سخت گنہگار ہے ایسا کیوں ہے
ہر خو شی پر رہے بیتاب یہ گرنے کے لیے
غم کہ لٹکی ہوی تلوار ہے ایسا کیوں ہے
رات کیوں دن کے تعا قب میں لگی رہتی ہے
پھول کے ساتھ لگا خا ر ہے ایسا کیوں ہے
مر ے اس پیا ر کے بدلے میں جو چھم چھم برسے
ترے طعنو ں کی جو بوچھاڑ ہے ایسا کیوں ہے
حسن کو چا ھیۓ وہ بھی تو کبھی پہل کرے
صرف عاشق ہی طلبگار ہے ایسا کیوں ہے
جس کو کہتی ہیں بڑ ے فخر سے قومیں غیرت
ہم نے بیچی سر بازار ہے ایسا کیوں ہے