ملتان میں فضل الرحمن کے بیٹے نے جامعہ قاسم العلوم کے گرد ونواح میں مدرسے کیلئے لیز پر لی گئی زمین پر 50 سے زائد ناجائز کمرشل دکانیں بنا رکھی تھیں، اور اگر اوسط دکان کا کرایہ 30 ہزار ہو تو یہ ماہانہ 15 لاکھ روپے کی ناجائز انکم بنتی ہے جو فضل الرحمن کے بیٹے کے اکاؤنٹ میں مدرسے کے نام پر لی گئی زمین کے ذریعے جارہی تھی۔
وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کی ہدایات پر اللہ کے فضل و کرم سے ناجائز طور پر تعمیر شدہ یہ دکانیں مسمار کر کے دو ارب روپے کی اراضی واگزار کروا لی گئی اور فضل الرحمن کے بیٹے کو 25 کروڑ روپے ریکوری کا لیگل نوٹس بھی
بھجوا دیا گیا۔